میں نے اپنے بچے کا نام " انیب احمد" . رکھا ہے سورہ الزمر میں ہے {وانیبو الی ربکم}. ایک بچے کا نام ’’عمیم احمد‘‘ اس کا مطلب کہیں پڑھا تھا: قوم کا خالص۔
واضح رہے کہ {وانیبو الی ربکم} کی مناسبت سے اگر نام رکھا جائے گا تو "منیب" (مُنِیْب) بمعنی لوٹنے والا نام رکھا جائے گا، عربی زبان میں "انیب" بر وزن فعیل مستعمل نہیں ہے۔ نیز "عمیم" کا معنی "لمبا ہونا" ہے، "عمیم احمد" نام رکھنا درست ہے۔
لسان العرب (12 / 425):
"والعميم: الطويل من الرجال والنبات". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200844
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن