کیا میں اپنی بیٹی کا نام "اَمَل فاطمہ" یا "اَمَل نور" رکھ سکتی ہوں؟
"اَمَل"کا معنی: امید، آرزو، خواہش ہے۔
تو امل فاطمہ اور امل نور کا معنی ہوگا، فاطمہ کی امید اور نور(روشنی) کی امید، آرزو، خواہش، یہ نام بھی رکھاجاسکتا ہے، لیکن مناسب یہ ہے کہ صرف" فاطمہ" " نور" نام رکھ لیا جائے، یا صحابیات کے اسماء میں سے کوئی نام رکھا جائے۔
لسان العرب میں ہے:
"أمل: الأَمَل والأَمْل والإِمْل: الرَّجاء."
(لام، فصل الألف، ج:11، ص:27، ط: دار صادر بيروت)
القاموس الوحید میں ہے:
"النور:روشنی ،اجالا ۔"
(ص:1724 ،ط:ادارہ اسلامیات )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101307
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن