میرےبیٹے کا نام المیر ہے اس کا مطلب بتا دیں .
اَلْمَیْر‘‘ ( میم پر زبر اور یاء کے سکون کے ساتھ)(مَیْر کا معرفہ ہے) عربی زبان میں خوراک اور راشن کو کہا جاتا ہے. (مصباح اللغات، ص844،ط: المصباح)
اور اردو میں یہ لفظ ”میر“ (میم کے زیر کے ساتھ)استعمال ہوتا ہے جو کہ امیر کا مخفف ہے، جس کے معنی سردار، افسر، شاہ زادہ ، راہ نما وغیرہ کے معنی میں آتا ہے۔ (اظہر اللغات،ص: 1109،ط:اظہر پبلشر)لیکن اردو لغت میں شروع میں الف لام کے ساتھ استعمال نہیں ہوتا ۔
بہتر یہ ہے کہ اس کے بجائے انبیاءِ کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم یا تابعین، صلحاء یا دیگر اچھے بامعنی ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505100098
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن