ایک شخص اگر یہ جملہ کہے " پہلے مہنگائی نہیں تھی تو اللہ کو دینے میں آسانی تھی اب مہنگائی ہو گئی ہے تو اللہ نے اپنے لیے خود مشکل پیدا کر دی ہے وہ اب مشکل سے دے رہا ہے" بعد میں اس شخص سے پوچھا گیا کہ آپ نے اللہ کے بارے میں ایسا کیوں کہا تو اس نے جواب دیا کہ میں تو لطیفہ سُنا رہا تھاِ، سوال یہ ہے کہ کیا اللہ تعالیٰ کے بارے میں ایسی بات کرنا یا اللہ تعالیٰ کے بارے میں لطیفہ سنانا درست ہے ؟
اللہ تعالی کے متعلق مذکورہ شخص نے جو کلمات ادا کیے ہیں ،بالخصوص یہ جملہ کہ ــ’’ اللہ تعالی نے اپنے لیے خود مشکل پیدا کردی ہے ‘‘ یہ جملہ کفریہ جملہ ہے ،اس جملہ کی وجہ سے دینِ اسلام سے خارج ہوگیا، اللہ تعالی کو ہر چیز پرقدرت ہے ،اللہ تعالی کے لیے ہر چیز آسان ہے ،مذکورہ شخص پر تجدید ایمان اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدیدنکاح کرنا لازم ہے اور آئندہ کے لیے اس طرح کی باتوں سے سخت اجتناب کرے۔
وفي الفتاوى الهندية :
"(ومنها ما يتعلق بذات الله تعالى وصفاته وغير ذلك) يكفر إذا وصف الله تعالى بما لا يليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده ووعيده، أو جعل له شريكا، أو ولدا، أو زوجة، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص ويكفر بقوله يجوز أن يفعل الله تعالى فعلا لا حكمة فيه ويكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر كذا في البحر الرائق."
(كتاب السير,الباب التاسع في أحكام المرتدين,مطلب في موجبات الكفر أنواع منها ما يتعلق بالإيمان والإسلام,2/ 258ط:دار الفكر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144311100901
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن