بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 ذو الحجة 1446ھ 13 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

اللہ کے توہین پر مبنی الفاظ کا حکم


سوال

گھریلوں جھگڑے کے دوران ایک خاتون نے یہ الفاظ کہے"اے خدا تو کہاں ہے تو کس چیز کا خدا ہے مجھے تو تو نظر نہیں آتا تو ہے بھی کہ نہیں"ان الفاظ سے خاتون کے ایمان اور نکاح پر کیا اثر پڑا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر واقعۃ خاتون نے مذکورہ الفاظ کہے ہو،تو یہ کفریہ الفاظ ہیں، لہذا خاتون پر لازم ہے کہ وہ اپنے ایمان اور نکاح کی تجدید کرے۔

جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے:

"يكفر إذا وصف الله تعالى بما لا يليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده ووعيده، أو جعل له شريكا، أو ولدا، أو زوجة، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص ويكفر بقوله يجوز أن يفعل الله تعالى فعلا لا حكمة فيه ويكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر كذا في البحر الرائق."

(کتاب السیر،مطلب فی موجبات الکفر،ج:2،ص:258،ط:المطبعة الکبری،مصر)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي شرح الوهبانية للشرنبلالي: ما يكون كفرا اتفاقا يبطل العمل والنكاح وأولاده أولاد زنا، وما فيه خلاف يؤمر بالاستغفار والتوبة وتجديد النكاح"

 (کتاب الجھاد،باب المرتد،ج:4،ص:246،ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144611102227

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں