اگر کسی عورت کے پاس ایک تولہ سونا ہو اور اس کے استعمال میں ہو، اور نقد رقم بھی کچھ ہو، لیکن بہت کم ہو مثلاً صرف سو روپیہ ہو تو پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ عورت پر قربانی واجب ہوگی یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر ایک تولہ سونے کے ساتھ نقد رقم مذکورہ خاتون کی ضرورت سے زائد ہو اور قربانی کے ایام میں اس کے پاس سونا اور ضرورت سے زائد یہ رقم موجود ہو تو اس پر قربانی واجب ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
(وَأَمَّا) (شَرَائِطُ الْوُجُوبِ) : مِنْهَا الْيَسَارُ وَهُوَ مَا يَتَعَلَّقُ بِهِ وُجُوبِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ دُونَ مَا يَتَعَلَّقُ بِهِ وُجُوبُ الزَّكَاةِ... وَالْمُوسِرُ فِي ظَاهِرِ الرِّوَايَةِ مَنْ لَهُ مِائَتَا دِرْهَمٍ أَوْ عِشْرُونَ دِينَارًا أَوْ شَيْءٌ يَبْلُغُ ذَلِكَ سِوَى مَسْكَنِهِ وَمَتَاعِ مَسْكَنِهِ وَمَرْكُوبِهِ وَخَادِمِهِ فِي حَاجَتِهِ الَّتِي لَا يَسْتَغْنِي عَنْهَا، فَأَمَّا مَا عَدَا ذَلِكَ مِنْ سَائِمَةٍ أَوْ رَقِيقٍ أَوْ خَيْلٍ أَوْ مَتَاعٍ لِتِجَارَةِ أَوْ غَيْرِهَا فَإِنَّهُ يُعْتَدُّ بِهِ مِنْ يَسَارِهِ (كِتَابُ الْأُضْحِيَّةِ، الْبَابُ الْأَوَّلُ فِي تَفْسِيرِهَا وَرُكْنِهَا وَصِفَتِهَا وَشَرَائِطِهَا وَحُكْمِهَا وَفِي بَيَانِ مَنْ تَجِبُ عَلَيْهِ وَمَنْ لَا تَجِبُ، ۵ / ۲۹۲، ط: دار الفكر)۔ فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112200530
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن