اگر کسی جانور کا پیدائشی طور پر ایک خصیہ نا ہو تو کیا قربانی جائز ہے؟
ایسے جانور کی قربانی جائز ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَيَجُوزُ الْمَجْبُوبُ الْعَاجِزُ عَنْ الْجِمَاعِ، وَاَلَّتِي بِهَا السُّعَالُ". ( كتاب الأضحية، الْبَابُ الْخَامِسُ فِي بَيَانِ مَحَلِّ إقَامَةِ الْوَاجِبِ، ۵ / ۲۹۷، ط: دار الفكر)
فتاوی محمودیہ میں ہے:
’’سوال : ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟
جواب : اس کی بھی قربانی درست ہے‘‘۔ (۱۷ / ۳۵۳، دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200378
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن