میں نے اپنی بیٹی کا نام ’’ابیہا فاطمہ‘‘ رکھا ہے، کیا یہ نام شرعی لحاظ سے درست ہے؟
"أَبِیْهَه" (آخر میں "ه" کے ساتھ) کے معنی سمجھ دار کے ہیں۔ (قاموس الوحید ص: 106)۔
اس کا صحیح تلفظ یہ ہے کہ آخر میں ’’الف‘‘ کے بجائے ’’ہ‘‘ پڑھی جائے, یہ نام (أبيهه فاطمه) رکھنا درست ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310101102
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن