بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 ذو الحجة 1446ھ 25 جون 2025 ء

darulifta

 

ایزی پیسہ اکاؤنٹ کے ذریعہ سہولیات کا استعمال کرنا


question

ایزی پیسہ کی ایک شرط  یہ ہے کہ اکاؤنٹ میں 2000 رقم رکھنے پر کمپنی 3 روپے یومیہ دے رہی ہے۔ کیا اس رقم کا وصول کرنا صحیح ہے اور ایک شرط یہ رکھی ہے کہ اگر آپ اپنے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے کسی بھی نمبر پر ایزی پیسہ استعمال کرنے کی دعوت بھیجتے ہوں تو دعوت قبول ہونے پر فی اکاؤنٹ 50 روپے کمپنی آپ کو دے گی۔ کیا اس طرح یہ رقم ہمارے لیے جائز ہوگی؟

answer

ایزی پیسہ اور اس جیسی دوسری سروسز  جن میں پیسے قرض رکھوانے کی وجہ سے ڈسکاؤنٹ ملتا ہو،  ایسے اکاؤنٹ کھولنا چوں کہ ناجائز معاملے کے ساتھ مشروط ہے، اس لیے ایسا اکاؤنٹ اپنے اختیار سے کھولنا ہی جائز نہیں ہے، نیز ان میں قرض کے بدلہ جو سہولیات دی جاتی ہیں ان کا استعمال کرنا بھی جائز نہیں ہے،  اور  قرض دینا تو فی نفسہ جائز ہے، لیکن کمپنی اس پر جو  مشروط منافع دیتی  ہے، یہ  شرعاً ناجائز ہے؛ اس لیے کہ قرض پر شرط لگا کر نفع  کے لین دین  کو نبی کریم ﷺ نے سود قرار دیا ہے۔ اور  مذکورہ شرطوں کے مطابق جو سہولت دی جا رہی ہے یہ  بھی جائز نہیں ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی دیکھیں:

ایزی پیسہ اکاؤنٹ اور اس پر ملنے والی مفت سہولیات کا حکم

فقط واللہ اعلم


fatwa_number : 144203201080

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question