کیا میں رمضان کے روزہ میں ڈینٹسٹ کے پاس جاسکتا ہوں؟
واضح رہے کہ روزہ کی حالت میں جب کوئی چیز حلق سے نیچے اتر جائے چاہے وہ کھانے پینے کی چیز ہو یا دوا ہو یا کوئی اور چیز (مثلًا پتھر وغیرہ ) ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے؛ لہذا روزہ کی حالت میں ڈینٹنسٹ سے علاج کروانے کا مدار بھی اسی بات پر ہے، پس اگرعلاج کے دوران پانی (جس کا ڈینٹسٹ اکثر و بیشتر استعمال کرتے ہیں) دوا یا کوئی اور چیز حلق سے نیچے اترنے کا خطرہ ہے تو پھر روزہ کی حالت میں سائل علاج نہ کروائے اور اگر اس بات کا یقین ہے کہ کوئی چیز حلق سے نہیں اترے گی تو پھر روزہ کی حالت میں علاج کروانے کی اجازت ہوگی۔ بہرصورت اگر دوا، پانی یا خون (جو تھوک پر غالب ہو) حلق سے نیچے اترگیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، قضا لازم ہوگی۔
الفتاوى الهندية میں ہے:
«أما تفسيره فهو عبارة عن ترك الأكل والشرب والجماع من الصبح إلى غروب الشمس بنية التقرب إلى الله، كذا في الكافي.»
(کتاب الصوم باب اول ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۹۴،دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
fatwa_number : 144209201379
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town