بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

darulifta

 

پیشاب کا قطرہ لگنے کی صورت میں کپڑوں کا حکم


question

پیشاب کرنے کے بعد پیشاب کا قطرہ اگر نکلے اور كپڑوں پر لگ جائے تو کیا کپڑے تبدیل کیے بغیر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں ؟

answer

صورتِ مسئولہ میں پیشاب کرنے کے بعد  اگر پیشاب کا قطرہ نکل جائے اور کپڑے پر لگ جائےتو اگر لگنے والی  پیشاب کی مقدار  ایک درہم سے زیادہ ہے تو  کپڑے کے اس حصے کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے اگر کپڑے کو پاک کیے بغیرنماز پڑھی تو نماز نہیں ہوگی، اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا، البتہ اگر کپڑوں میں لگی ہوئی پیشاب کی مقدار اگر ایک درہم کی مقدار (مثلاً ہتھیلی پر کھڑے ہوئے پانی کی مقدار) سے کم ہےاور اس حالت میں اگر کوئی نماز پڑھےتو  نماز ہوجائے گی ،لیکن اس صورت میں بھی ناپاکی لگنے کے علم کے باوجود دوھوئے بغیرنماز پڑھنا مکروہ ہے۔ 

باقی مذکورہ صورت میں کپڑے تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بیت الخلا یا غسل خانے میں صرف متاثرہ جگہ کو دھوکر پاک کرلیا جائے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وهي نوعان (الأول) المغلظة وعفي منها قدر الدرهم واختلفت الروايات فيه والصحيح أن يعتبر بالوزن في النجاسة المتجسدة وهو أن يكون وزنه قدر الدرهم الكبير المثقال وبالمساحة في غيرها وهو قدر عرض الكف . هكذا في التبيين والكافي وأكثر الفتاوى والمثقال وزنه عشرون قيراطًا وعن شمس الأئمة يعتبر في كل زمان بدرهمه والصحيح الأول. هكذا في السراج الوهاج."

(كتاب الطهارة، الباب السابع فى النجاسة، الفصل الثاني في الأعيان النجسة، ج:1، ص:45، ط:مكتبه رشيديه)

فتاوی شامی میں ہے:

"وقد نقله أيضاً في الحلية عن الينابيع، لكنه قال بعده: والأقرب أن غسل الدرهم وما دونه مستحب مع العلم به والقدرة على غسله، فتركه حينئذ خلاف الأولى، نعم الدرهم غسله آكد مما دونه، فتركه أشد كراهةً كما يستفاد من غير ما كتاب من مشاهير كتب المذهب. ففي المحيط: يكره أن يصلي ومعه قدر درهم أو دونه من النجاسة عالماً به؛ لاختلاف الناس فيه". 

(كتاب الطهارة ،باب الأنجاس ، 1/ 317، ط: سعید)

فقط والله اعلم 


fatwa_number : 144408101164

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question