بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

darulifta

 

منقول اشیاء پرقبضہ کرنے کے بعد کسٹمر کو فروخت کرنا


question

آپ فیس بک کے بارے میں جانتے ہیں، اور اس میں مارکیٹ پلیس کا آپشن بھی ہے،لوگ چیزیں بیچتے ہیں ؛اس لیے میں بھی پروڈکٹس بیچنا چاہتا ہوں ،لیکن میرے پاس پروڈکٹس نہیں ہیں، میں نے کچھ سپلائرز کو میسج کیا اورکہاکہ کیامیں فیس بک مارکیٹ پلیس پر آپ لوگوں کے پروڈکٹ کی تصاویر پوسٹ کرسکتاہوں ؟انہوں نے کہا ٹھیک ہے، میں نے ان سے یہ بھی کہا کہ جب مجھے کسی گاہک سے آرڈر ملے گا،تو پہلے میں آپ سے خرید کر اس پروڈکٹ کو اپنے قبضے میں لے لوں گا،اور پھر میں اسے گاہک کو فروخت کروں گا،اور گاہک کو بھی مطلع کروں گا، کہ میرے پاس پروڈکٹ نہیں ہے سب سے پہلے میں سپلائر سے خریدوں گا اور قبضہ لوں گا پھر اسے پوسٹ آفس یا کورئیر سروس کے ذریعے کسٹمر کو بیچ دوں گا،کیا میرا اس طرح خرید وفروخت کرنا شرعاًجائز ہےیا نہیں ؟

answer

 صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً سائل پہلےسپلائرزسے پروڈکٹس خریدکر اس کو اپنے قبضے میں لے گا ،پھر اس کے بعد   پروڈکٹس کو پوسٹ آفس یا کورئیر سروس کے ذریعے کسٹمر کو بیچےگا ،اور کسٹمر کو بھی یہ بات معلوم ہوگی توشرعاً یہ طریقہ بالکل درست ہے،بس سائل شروع میں کسٹمر سے وعدہ بیع کرے،سودا نہ کرے ،ہاں جب اس چیز پر قبضہ کرلے تو ایجاب وقبول کرلے ،اس طرح خرید فروخت کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإذا عرفت المبيع والثمن فنقول من حكم المبيع إذا كان منقولا أن لا يجوز بيعه ‌قبل ‌القبض."

(کتاب البیوع، ج3، ص13، ط:دار الفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(بيع عقار لا يخشى هلاكه قبل قبضه لا بیع منقول) قبل قبضه ولو من بائعه."

(كتاب البيع، فصل فی التصرف فی المبیع، ص:147، ج:5، ط:سعید)

فقط والله أعلم


fatwa_number : 144507101256

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question