بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

darulifta

 

موبائل میں دیکھ کر بغیر وضو قرآن پڑھنا


question

کیا هم بغیر وضو کے موبائل میں  دیکھ کرقرآن  پاك  پڑھ سکتے ہیں؟

answer

 موبائل فون میں دیکھ کر بے وضو قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے، اور اگر اسکرین پر قرآن کریم کھلا ہوا ہو تو بے وضو موبائل کو مختلف اطراف سے چھونا اور پکڑنا بھی جائز ہے؛ اس لیے  کہ بے وضو حالت میں  قرآنِ کریم کو دیکھ کر ہاتھ لگائے بغیر زبانی تلاوت کرنا جائز ہے،البتہجس وقت قرآنِ کریم اسکرین پر کھلا ہوا ہو  اور اسکرین پر قرآنی آیات نمودار ہوتو ایسی صورت میں اساسکرین کو بغیر وضو چھونا جائز نہیں ہے، کیوں کہ اس وقت اسکرین کو چھونا قرآن کو چھونے کے حکم میں ہوتا ہے۔

المحیط  البرہانی  میں ہے:

"المحدث لا يمس المصحف ولا الدرهم الذي كتب عليه القرآن، لقوله تعالى: {لا يمسه إلا المطهرون} (الواقعة: 79) ، ولا بأس بأن يقرأ القرآن، لما روي عن بعض الصحابة أن رسول الله عليه السلام: "كان لا يحجزه شيء عن قراءة القرآن إلا الجنابة."
والمعنى في الفرق بين القراءة والمس أن الحدث حل باليد دون الفم،.. . وكما لا يحل له مس الكتابة لا يحل له مس البياض أيضا، وإن لمس المصحف بغلافه فلا بأس به."

(كتاب الطهارات، في بيان ما يوجب الوضوء و ما لا يوجب، ج1، ص77، ط: دار الكتب العلمية بيروت)

حاشیہ چلپی بر تبیین الحقائق میں ہے:

"يجوز ‌للمحدث الذي يقرأ في المصحف تقليب الأوراق بقلم أو سكين. اهـ. قنية."

(ج1، ص57، ط:دار الكتاب الإسلامي)

در مختار  میں ہے:

"(و) يحرم (به) أي بالأكبر (وبالأصغر) مس مصحف: أي ما فيه آية كدرهم وجدار، وهل مس نحو التوراة كذلك؟ ظاهر كلامهم لا (إلا بغلاف متجاف) غير مشرز أو بصرة به يفتى، وحل قلبه بعود."

(الدر مع الرد، سنن الغسل، ج1، ص173، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


fatwa_number : 144408102261

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question