کیا هم بغیر وضو کے موبائل میں دیکھ کرقرآن پاك پڑھ سکتے ہیں؟
موبائل فون میں دیکھ کر بے وضو قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے، اور اگر اسکرین پر قرآن کریم کھلا ہوا ہو تو بے وضو موبائل کو مختلف اطراف سے چھونا اور پکڑنا بھی جائز ہے؛ اس لیے کہ بے وضو حالت میں قرآنِ کریم کو دیکھ کر ہاتھ لگائے بغیر زبانی تلاوت کرنا جائز ہے،البتہجس وقت قرآنِ کریم اسکرین پر کھلا ہوا ہو اور اسکرین پر قرآنی آیات نمودار ہوتو ایسی صورت میں اساسکرین کو بغیر وضو چھونا جائز نہیں ہے، کیوں کہ اس وقت اسکرین کو چھونا قرآن کو چھونے کے حکم میں ہوتا ہے۔
المحیط البرہانی میں ہے:
"المحدث لا يمس المصحف ولا الدرهم الذي كتب عليه القرآن، لقوله تعالى: {لا يمسه إلا المطهرون} (الواقعة: 79) ، ولا بأس بأن يقرأ القرآن، لما روي عن بعض الصحابة أن رسول الله عليه السلام: "كان لا يحجزه شيء عن قراءة القرآن إلا الجنابة."
والمعنى في الفرق بين القراءة والمس أن الحدث حل باليد دون الفم،.. . وكما لا يحل له مس الكتابة لا يحل له مس البياض أيضا، وإن لمس المصحف بغلافه فلا بأس به."
(كتاب الطهارات، في بيان ما يوجب الوضوء و ما لا يوجب، ج1، ص77، ط: دار الكتب العلمية بيروت)
حاشیہ چلپی بر تبیین الحقائق میں ہے:
"يجوز للمحدث الذي يقرأ في المصحف تقليب الأوراق بقلم أو سكين. اهـ. قنية."
(ج1، ص57، ط:دار الكتاب الإسلامي)
در مختار میں ہے:
"(و) يحرم (به) أي بالأكبر (وبالأصغر) مس مصحف: أي ما فيه آية كدرهم وجدار، وهل مس نحو التوراة كذلك؟ ظاهر كلامهم لا (إلا بغلاف متجاف) غير مشرز أو بصرة به يفتى، وحل قلبه بعود."
(الدر مع الرد، سنن الغسل، ج1، ص173، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
fatwa_number : 144408102261
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town