اگر احتلام یعنی منی کا داغ کپڑے کی دھلائی کے بعد بھی کپڑے پر رہ جائے تو اس صورت میں کپڑا پاک ہوگا یا ناپاک؟
کسی بھی قسم کی نجاست کپڑوں پر لگنے کی صورت میں اگر کپڑوں کو اچھی طرح سے دھوکر نجاست کو کپڑوں سے زائل کرلیا جائے تو کپڑے پاک ہوجاتے ہیں، اور اگر وہ نجاست نظر نہ آرہی ہو جس کی وجہ سے نجاست کے زائل ہونے کا اندازہ نہ ہورہا ہو یا دھونے کے باوجود اس کا رنگ وغیرہ نہ جارہاہو تو تین مرتبہ اچھی طرح دھوکر ہر مرتبہ بقدرِ طاقت اسے نچوڑ لیا جائے تو وہ کپڑا پاک سمجھا جائے گا، چاہے اس نجاست کا اثر (رنگ وغیرہ) باقی ہی کیوں نہ ہو۔
عام طور پر منی کا داغ ایسا نہیں ہوتا کہ تین مرتبہ اچھی طرح دھونے کے بعد بھی باقی رہے، لیکن اگر کوئی شخص تین مرتبہ اچھی طرح کپڑے کو دھولے، یعنی منی (کے اجزاء و مادے) کو زائل کرکے ہر مرتبہ کپڑے کو رگڑکر اپنی طاقت کے بقدر نچوڑ لے، اس کے باوجود بھی کپڑے میں داغ باقی رہے تو بھی وہ کپڑا پاک ہی سمجھا جائے گا۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"و إن کانت شیئًا لایزول أثرہ إلا بمشقة بأن یحتاج في أزالته إلی شيء آخر سوی الماء کالصابون لایکلف بإزالته ... و یشترط العصر في کل مرة ویبالغ في المرة الثالثة."
(الباب السابع في النجاسة وأحکامها، ج:1، ص:96، ط:مكتبه رشيديه)
فقط والله اعلم
fatwa_number : 144206201144
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town