بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

darulifta

 

حالتِ احرام میں ماسک پہننے کا حکم


question

احرام کی حالت میں منہ نہ  چھپانا احرام کی پابندیوں میں سےہے  جب کہ موجودہ صورتِ  حال میں  ماسک کا استعمال سعودی حکومت کی طرف سے ضروری ہے، تو کیا ماسک کے استعمال سے دم لازم آئے گا؟

answer

صورتِ  مسئولہ  میں  اگر  ماسک  سے  چہرے کو  بارہ گھنٹے سے زیادہ چھپائے رکھا تو دم دینا لازم ہوگا، اور اگر اس سے کم وقت چھپائےرکھا تو صدقۂ فطر کی مقدار کے برابر صدقہ دینا لازم ہوگا۔ بلا عذر  ماسک ماسک پہن کر چہرہ چھپانا گناہ کا کام ہے، لیکن آج کل  وہاں کی قانونی مجبوری کی وجہ سے پہنا جائے تو  امید ہے کہ گناہ نہ ہوگا، تاہم دم یا صدقہ کا وجوب تفصیل بالا کے مطابق بہر صورت ہوگا؛ لہٰذا عمرہ کرنے والے شخص کو ماسک پہننا مجبوری ہو تو اسے چاہیے کہ وہ وقتًا فوقتًا ماسک اتارتا رہے، یا چوتھائی چہرہ  نہ چھپائے؛ تاکہ چوتھائی چہرہ چھپائے ہوئے بارہ گھنٹے پورے نہ ہوں۔ 

غنية الناسك میں ہے:

"و أما تعصيب الرأس و الوجه فمكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم".

(غنية الناسك: باب الإحرام، فصل في مكروهات الإحرام، (ص:91) ط: إدارة القرآن)

و فيه أيضًا:

"و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم".

( باب الجنايات، الفصل الثالث: في تغطية الرأس و الوجه، (ص: 254) ط: إدارة القرآن)

فقط، والله أعلم


fatwa_number : 144205201061

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question