احرام کی حالت میں منہ نہ چھپانا احرام کی پابندیوں میں سےہے جب کہ موجودہ صورتِ حال میں ماسک کا استعمال سعودی حکومت کی طرف سے ضروری ہے، تو کیا ماسک کے استعمال سے دم لازم آئے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر ماسک سے چہرے کو بارہ گھنٹے سے زیادہ چھپائے رکھا تو دم دینا لازم ہوگا، اور اگر اس سے کم وقت چھپائےرکھا تو صدقۂ فطر کی مقدار کے برابر صدقہ دینا لازم ہوگا۔ بلا عذر ماسک ماسک پہن کر چہرہ چھپانا گناہ کا کام ہے، لیکن آج کل وہاں کی قانونی مجبوری کی وجہ سے پہنا جائے تو امید ہے کہ گناہ نہ ہوگا، تاہم دم یا صدقہ کا وجوب تفصیل بالا کے مطابق بہر صورت ہوگا؛ لہٰذا عمرہ کرنے والے شخص کو ماسک پہننا مجبوری ہو تو اسے چاہیے کہ وہ وقتًا فوقتًا ماسک اتارتا رہے، یا چوتھائی چہرہ نہ چھپائے؛ تاکہ چوتھائی چہرہ چھپائے ہوئے بارہ گھنٹے پورے نہ ہوں۔
غنية الناسك میں ہے:
"و أما تعصيب الرأس و الوجه فمكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم".
(غنية الناسك: باب الإحرام، فصل في مكروهات الإحرام، (ص:91) ط: إدارة القرآن)
و فيه أيضًا:
"و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم".
( باب الجنايات، الفصل الثالث: في تغطية الرأس و الوجه، (ص: 254) ط: إدارة القرآن)
فقط، والله أعلم
fatwa_number : 144205201061
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town