بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

darulifta

 

عدت میں عدالت جانا


question

ابو کی وفات کی وجہ سے میری امی عدت میں ہیں،  پیسوں کی اشد ضرورت کی وجہ سے ہم نے ایک دوکان فروخت کی ہے، اس سلسلے میں امی کو عدالت جانا ہے،  کیا وہ جا سکتی ہیں؟

answer

عورت کے لیے عدت میں بلاضرورتِ شدیدہ اپنے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر کوئی شدید ضرورت ہو تو عورت کے لیے گھر سے نکلنے کی گنجائش ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃ  سائل کی والدہ کے لیے   عدالت  جانا ضروری ہے تو وہ عدالت جا سکتی ہیں، البتہ وہاں سے فارغ ہوتے ہی دوبارہ گھر آجائے۔

الدر المختار میں ہے:

"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد ‌كراء ‌البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه ."

(كتاب الطلاق، باب العدة، فصل في الحداد، ج:3، ص:536، ط:ايچ ايم سعيد)

فقط واللہ اعلم


fatwa_number : 144402101017

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question