ابو کی وفات کی وجہ سے میری امی عدت میں ہیں، پیسوں کی اشد ضرورت کی وجہ سے ہم نے ایک دوکان فروخت کی ہے، اس سلسلے میں امی کو عدالت جانا ہے، کیا وہ جا سکتی ہیں؟
عورت کے لیے عدت میں بلاضرورتِ شدیدہ اپنے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر کوئی شدید ضرورت ہو تو عورت کے لیے گھر سے نکلنے کی گنجائش ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃ سائل کی والدہ کے لیے عدالت جانا ضروری ہے تو وہ عدالت جا سکتی ہیں، البتہ وہاں سے فارغ ہوتے ہی دوبارہ گھر آجائے۔
الدر المختار میں ہے:
"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه ."
(كتاب الطلاق، باب العدة، فصل في الحداد، ج:3، ص:536، ط:ايچ ايم سعيد)
فقط واللہ اعلم
fatwa_number : 144402101017
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town