بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

darulifta

 

حالتِ جنابت میں روزہ اور دیر سے غسل


question

اگر کسی شخص کوغسل کی حاجت ہو اور وہ حالتِ جنابت میں روزہ رکھ لے، پھر غسل کرے صبح 10 بجے، تو اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

answer

واضح رہے کہ اگر کسی شخص  پر غسل واجب  ہو اور وہ صبح صاد ق سے پہلے غسل نہ کرسکا  اور سحری کرکے روزہ رکھ لیا تو اس کا روزہ درست ہے،    البتہ فجر کی نماز کے لیے غسل کرنا ضروری ہوگا، اگر  فجر کی نماز کا وقت گزر گیا اور غسل کرکے فجر کی نماز نہیں پڑھی تو گناہ گار ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(أو أصبح جنبا و) إن بقي كل اليوم....(لم يفطر)."

(کتاب الصوم ،باب مایفسد الصوم وما لا یفسد،ج:2،ص:400، ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لا يأثم. كذا في المحيط."

(کتاب الطهارۃ،الباب الثالث فی المیاہ،ج:1،ص:16،ط: دارالفکر)

فقط والله أعلم


fatwa_number : 144409101109

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question