بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 ذو الحجة 1446ھ 25 جون 2025 ء

darulifta

 

تحفہ میں ملے پلاٹ اور سونے پر زکات کا حکم


question

ہمارے  پاس  سات  لاکھ   کے  آس  پاس  کا ایک پلاٹ  اور سونا ہے، دونوں چیزیں گفٹ کی صورت میں ملی ہیں، ہماری ماہانہ آمدنی اتنی نہیں ہے ، یہ چیزیں کچھ سالوں سے ہمارے پاس ہیں، کیا ان پر زکات دینا فرض ہے؟

answer

صورتِ  مسئولہ  میں جو  پلاٹ گفٹ میں ملا ہے،  اس پر زکات اس وقت تک لازم نہ ہوگی   جب تک کہ  اسے  فروخت   نہ کردیا جائے،اس وقت اگر آپ صاحبِ نصاب ہوں تو  زکات کے اَحکام کے مطابق اس پر سالانہ زکات واجب ہوگی۔

باقی جو سونا تحفے  میں ملا ہے، اس  پر زکات  واجب ہونے کے حوالے  تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ ساڑھے سات تولہ یا اس  سے زائد ہو تو  اس پر سالانہ زکات واجب ہوگی، اور  اگر ساڑھے سات تولے سے کم ہو تو  سونے کے  ساتھ   کچھ چاندی یا بنیادی اخراجات کے لیے درکار رقم کے علاوہ کچھ نقدی یا مالِ تجارت بھی ہو  تو اس صورت میں سونے کی قیمت کو  چاندی کی قیمت یا نقدی یا مالِ تجارت کے ساتھ ملایا جائے گا،  پس اگر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت)  کے مساوی یا اس سے زائد ہو تو کل مالیت کا چالیسواں حصہ یعنی ڈھائی فیصد بطور زکات ادا کرنا واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


fatwa_number : 144207201649

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question