ہمارے پاس سات لاکھ کے آس پاس کا ایک پلاٹ اور سونا ہے، دونوں چیزیں گفٹ کی صورت میں ملی ہیں، ہماری ماہانہ آمدنی اتنی نہیں ہے ، یہ چیزیں کچھ سالوں سے ہمارے پاس ہیں، کیا ان پر زکات دینا فرض ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جو پلاٹ گفٹ میں ملا ہے، اس پر زکات اس وقت تک لازم نہ ہوگی جب تک کہ اسے فروخت نہ کردیا جائے،اس وقت اگر آپ صاحبِ نصاب ہوں تو زکات کے اَحکام کے مطابق اس پر سالانہ زکات واجب ہوگی۔
باقی جو سونا تحفے میں ملا ہے، اس پر زکات واجب ہونے کے حوالے تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ ساڑھے سات تولہ یا اس سے زائد ہو تو اس پر سالانہ زکات واجب ہوگی، اور اگر ساڑھے سات تولے سے کم ہو تو سونے کے ساتھ کچھ چاندی یا بنیادی اخراجات کے لیے درکار رقم کے علاوہ کچھ نقدی یا مالِ تجارت بھی ہو تو اس صورت میں سونے کی قیمت کو چاندی کی قیمت یا نقدی یا مالِ تجارت کے ساتھ ملایا جائے گا، پس اگر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے مساوی یا اس سے زائد ہو تو کل مالیت کا چالیسواں حصہ یعنی ڈھائی فیصد بطور زکات ادا کرنا واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
fatwa_number : 144207201649
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town