احتلام کی صورت میں اگر کپڑے کی متاثرہ جگہ دھو لی جائے تو اس میں نماز پڑھنا جائز ہے ؟اور نماز ہو سکتی ہے یا نہیں؟ جب کہ آپ کے پاس دوسرے صاف کپڑے بھی موجود نہ ہو ں؟
صورتِ مسئولہ میں کپڑے کا صرف وہ حصہ دھوکر پاک کرنا کافی ہے، جس پر ناپاکی لگے ہو، پورا کپڑا دھونا لازم نہیں ہے۔ چاہے آپ کے پاس دوسرے پاک کپڑے موجود ہوں یا نہ ہوں۔ نیز کپڑے کا ناپاک حصہ پاک کرنے کے بعد اس میں نماز پڑھنا بھی درست ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 327):
"(وغسل طرف ثوب) أو بدن (أصابت نجاسة محلاً منه".
فقط واللہ اعلم
fatwa_number : 144206200070
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town