بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 محرم 1447ھ 05 جولائی 2025 ء

darulifta

 

احتلام ہونے کے بعد کپڑے کا صرف ناپاک حصہ دھونا کافی


question

احتلام  کی  صورت  میں اگر کپڑے کی متاثرہ جگہ دھو لی جائے تو اس میں نماز  پڑھنا جائز ہے ؟اور نماز ہو سکتی ہے یا نہیں؟ جب کہ آپ کے پاس دوسرے صاف کپڑے بھی موجود نہ ہو ں؟

answer

صورتِ مسئولہ میں کپڑے کا صرف وہ حصہ دھوکر پاک کرنا  کافی ہے، جس پر ناپاکی لگے ہو، پورا  کپڑا دھونا لازم نہیں ہے۔ چاہے آپ کے پاس دوسرے پاک کپڑے موجود ہوں یا نہ ہوں۔ نیز کپڑے کا  ناپاک حصہ  پاک کرنے کے بعد اس میں نماز پڑھنا بھی درست ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 327):

"(وغسل طرف ثوب) أو بدن (أصابت نجاسة محلاً منه".

فقط واللہ اعلم


fatwa_number : 144206200070

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question