بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

darulifta

 

عمرہ کرنے والے کے لیے استرے کا حکم


question

1) عمرہ ادا کرنے کے بعد مشین سے گنجا ہو سکتے ہیں یا اُسترا  پھروانا ضروری ہے؟ 

2)  اس وقت  USA اسلام آباد ایمبیسی کام نہیں کر رہی ہے، ایجنٹ کہتا ہے کہ میں تمہارا سعودیہ  کا ورک ویزا لگوادوں گا، اور میں  USA میں یہ ظاہر کرکے کہ میری جاب سعودیہ میں ہوگئی ہے، میں اپنا کیس  USA ایمبیسی سعودیہ کروالوں، تاکہ جلدی نمبر آجائے، کیا یہ کرنا جائز ہے؟ حال آں کہ میری جاب  سعودیہ میں نہیں ہے، بلکہ پاکستان ہی میں ہے؟ 

answer

1) اگر کسی مرد کے سر کے بال ایک پورے سے زائد ہوں تو اس کے لیے  عمرہ ادا کرنے کے بعد  حلق یعنی استرے سے سر مونڈنا افضل ہے،  البتہ قصریعنی ایک پورے کے برابر  بال کٹوانے کی بھی  اجازت  ہے ، خواہ قینچی سے کاٹے یا مشین سے کاٹے، البتہ اگر کسی کے بال ایک پورے سے کم ہوں تو اس کے لیے مشین سے بال کٹوانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسے استرے سے حلق کروانا ضروری ہوگا۔

2)   مذکورہ  صورت میں جب کہ سائل  سعودیہ میں ملازم نہیں ہے، ایجنٹ کا غلط بیانی کرتے ہوئے  سائل  کے لیے سعودیہ کا ورک ویزا لگانا، اور اسے سعودیہ میں ملازم ظاہر کرنا جھوٹ اور دھوکے پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔ باقی اس معاملے کی مکمل تفصیل  لکھ کر حکم معلوم کیا جاسکتا ہے۔

البحرالرائق میں ہے:

"( قوله: ثم احلق أو قصر والحلقأحب ) بيان للواجب والمراد بالحلق إزالة شعر ربع الرأس إن أمكن وإلا بأن كان أقرع فيجري الموسى على رأسه إن أمكن وأحب على المختار وإلا بأن كان على رأسه قروح لا يمكنه إمرار الموسى عليه ولا يصل إلى تقصيره فقد سقط هذا الواجب وحل كمن حلقها ، والأحسن أن يؤخر الإحلال إلى آخر الوقت من أيام النحر ولو أمكنهالحلقلكن لم يجد آلة ولا من يحلقها فليس بعذر وليس له الإحلال ؛ لأن إصابة الآلة مرجو في كل ساعة ولا كذلك برء القروح واندمالها والإزالة لا تختص بالموسى بل بأي آلة كانت أو بالنورة ، والمستحبالحلقبالموسى ؛ لأن السنة وردت به."

(کتاب الحج، باب الاحرام، ج:2، ص:372، ط:دار الکتاب الاسلامی)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"ويجب إجراء الموسى على الأقرع وذي قروح إن أمكن وإلا سقط ومتى تعذر أحدهما لعارض تعين الآخر فلو لبده بمصمغ بحيث تعذر التقصير تعينالحلقبحر (وحلقه) لكل (أفضل) ولو أزاله بنحو نورة جاز."

(کتاب الحج، مطلب في رمي جمرة العقبة، ج:2، ص:516، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


fatwa_number : 144502100747

darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town



search

ask_question

required_question_if_not_exists_then_click

ask_question