ہماری پھپھو کا انتقال ہوا ہے ،ان کی کوئی اولاد نہیں تھی ،شوہر بھی نہیں ہیں ،ان کے بھائی یعنی میرے والد کا انتقال ہوچکا ہے ،ان کی ایک بہن ہے ،اب ان کی واراثت کا معاملہ کیسے حل ہوگا ؟
اگر واقعتًا سائل کی پھپھو کے ورثاء میں صرف سائل اور پھپھو کی ایک بہن ہے ،پھپھو کے شوہر ،اولاد بھائی اور والدین یا دادا دادی وغیرہ میں سے کوئی نہیں ہے تو اس صورت میں مرحومہ کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرضہ ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ مرحومہ کی بہن کو اور ایک حصہ مرحومہ کے بھتیجے یعنی سائل کو ملے گا ۔یعنی سو روپے میں سے مرحومہ کی بہن کو ۵۰ روپے اور مرحومہ کے بھتیجے یعنی سائل کو ۵۰ روپے ملیں گے۔
اور اگر سائل کے دیگر بھائی بھی موجود ہیں تو مرحومہ کی بہن کو 50 فیصد ملنے کے بعد باقی 50 فیصد سائل اور اس کے بھائیوں میں برابر تقسیم ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
fatwa_number : 144209201707
darulifta : Jamia Uloom Islamiyyah Allama Muhammad Yousuf Banuri Town