بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحومہ کی قضا نمازوں کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟


سوال

ہماری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ان کی 14 دن کی نمازیں قضا  ہیں اس کی ادائیگی کا کیا طریقہ ہوگا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحومہ کی قضا نمازوں کا فدیہ ادا کردیا جائے،  پنج وقتہ فرض نمازوں اور وتر سمیت یومیہ چھ نمازوں کے حساب سے روزانہ کے چھ فدیے دینا ہوں گے۔ ایک فدیے کی مقدار ایک صدقہ فطر (پونے دو کلو گندم یا اس کا آٹا یا اس کی قیمت) ہے، جس کی مالیت سال 2019 کے مطابق کراچی اور اس کے مضافات میں 90 روپے بنتی ہے۔

واضح رہے کہ زندگی میں یا کسی کے مرنے کے بعد کوئی دوسرا شخص کسی کی طرف سے فرض نمازیں ادا نہیں کرسکتا۔ ایسی صورت میں حکم یہ ہے کہ اگر مرحومہ نے فدیے کی وصیت کی ہو اور ترکہ چھوڑا ہو تو ایک تہائی ترکے میں سے فدیہ ادا کردیا جائے، اگر انہوں نے وصیت نہ کی ہو، یا ترکہ نہ چھوڑا ہو تو بالغ ورثہ اپنی طرف سے مرحومہ پر احسان کرتے ہوئے فدیہ ادا کردیں۔

 اگر مرحومہ نے وصیت نہ کی ہو اور ورثہ ترکہ میں سے فدیہ ادا کریں یا مرحومہ نے وصیت کی ہو لیکن ایک تہائی ترکہ میں سے تمام نمازوں کا فدیہ ادا نہ ہورہاہو اور ورثہ میں نابالغ بھی ہو تو نابالغ کے حصے سے اداکرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201717

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں