بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

Emoji ارسال کرنا


سوال

موبائل میں جو کارٹون تصویر ہوتی ہیں ، کیا ان کو میسج میں بھیجنا تصویر بنانے کے گناہ کے برابر ہے یا یہ کارٹون میسج میں بھیجنا جائز ہے؟

جواب

موبائل کی مختلف ایپلی کیشنز  میں دی گئی جان دار کی تصویر یا کارٹون پر مشتمل  ’’ایموجی ‘‘  کی سہولت استعمال کرنا ممنوع ہے، اگر چہ یہ خود تصویر بنانے کے حکم میں تو نہیں ہے، تاہم تصویر کی اشاعت کا باعث ضرور ہے، جس سے اجتناب نہایت ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

موبائل پر بھیجی جانے والی اسمائلیز یا ایموجیز کا حکم


فتوی نمبر : 144008201106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں