یکم ذی الحجہ سے قربانی بال ، ناخن ، شیو بنانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس سے قربانی پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟
جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اس کے لیے ذوالحجہ کا چاند نظر آنے سے لے کر قربانی کرنے تک جسم کے بال اور ناخن وغیرہ نہ کاٹنا مستحب ہے،(بشرطیکہ بال اور ناخن مقررہ حد سے نہ بڑھے ہوئے ہوں)۔ لیکن اگر کوئی شخص ان ایام میں غیر ضروری بال یا ناخن کاٹتا ہے تو اس سے قربانی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201667
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن