بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہوٹل میں کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ سے پیمنٹ کرنے کا حکم


سوال

اگر کوئی دوسرا شخص آپ کو کھانے پر لے جائے اور ڈسکاؤنٹ حاصل کرنے کے لیے کریڈٹ کارڈ سے پیمنٹ کرے تو کیا یہ جائز ہے؟  اگر جائز نہیں ہے تو ایسا ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

جواب

واضح رہے کہ کریڈٹ کارڈ کا  بنوانا اور اس کا استعمال کسی صورت درست نہیں۔ البتہ ڈیبٹ کارڈ (Debit Card)بنوانا اور اس کا استعمال کرنا جائز ہے۔ تاہم اس کے استعمال پر ملنے والے ڈسکاؤنٹ کے جائز اور ناجائز ہونے میں درج ذیل تفصیل ہے:

ڈیبٹ کارڈ کے ذریعہ ادائیگی کی صورت میں جو رعایت (Discount) ملتی ہے، دیکھا جائے گا کہ وہ بینک کی طرف سے مل رہی  ہے یا جہاں کھانا کھانے گئے ہیں ان کی طرف سے ہے، اگر یہ رعایت بینک کی طرف سے ملتی ہوتو اس صورت میں رعایت حاصل کرنا شرعاً ناجائز ہوگا، کیوں کہ یہ رعایت بینک کی طرف سے کارڈ ہولڈر کو اپنے بینک اکاؤنٹ کی وجہ سے مل رہی ہے جو شرعاً قرض کے حکم میں ہے اور جو فائدہ قرض کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے وہ سود کے زمرے میں آتا ہے۔البتہ اگر یہ رعایت  اس  ہوٹل کی طرف سے ہو جہاں کھانا کھانے گئے ہوں  تو یہ ان کی طرف سے تبرع واحسان ہونے کی وجہ سے جائز ہوگا، اگر رعایت دونوں کی طرف سے ہو تو بینک کی طرف سے دی جانے والی رعایت درست نہ ہوگی۔

لہذا اگر آپ کسی کے ساتھ کھانا کھانے جائیں  اور وہ کارڈ سے پیمنٹ کرے تو اس کو مسئلہ سے آگاہ کیا جائے ۔ اگر پہلے اس طرح کھانا کھاچکے ہیں اور اس شخص کی اصل رقم حلال تھی تو حلال رقم غالب ہونے کی وجہ سے گنجائش ہوگی، تاہم آئندہ اگر وہ نہ مانے تو اس کے ساتھ کھانے پر جانے سے اجتناب کیا جائے . فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201259

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں