بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندو کے کھانا کھانے کا حکم


سوال

ہندو کے ہاں روٹی کا کھانا  کیسا ہے؟

جواب

اگر ہندو کے برتن پاک ہوں اور یقین ہو کہ وہ کوئی غلط چیز استعمال نہیں کرتا تو اس کی روٹی کھانا  جائز ہے، اگر علم نہ ہو تو اس میں کراہت ہے، لیکن کھالیا تو وہ حرام نہیں ہوگا، اور اگر علم ہو کہ  وہ کھانے پینے کی چیزوں میں نجس چیز ملاتا ہے یا اس کے برتن ناپاک ہیں تو  ایسی صورت میں کھانا جائز نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 347):
’’قال محمد - رحمه الله تعالى -: ويكره الأكل والشرب في أواني المشركين قبل الغسل، ومع هذا لو أكل أو شرب فيها قبل الغسل جاز، ولا يكون آكلاً ولا شارباً حراماً، وهذا إذا لم يعلم بنجاسة الأواني، فأما إذا علم فإنه لا يجوز أن يشرب ويأكل منها قبل الغسل، ولو شرب أو أكل كان شارباً وآكلاً حراماً‘‘
۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں