ہندو کے ہاں روٹی کا کھانا کیسا ہے؟
اگر ہندو کے برتن پاک ہوں اور یقین ہو کہ وہ کوئی غلط چیز استعمال نہیں کرتا تو اس کی روٹی کھانا جائز ہے، اگر علم نہ ہو تو اس میں کراہت ہے، لیکن کھالیا تو وہ حرام نہیں ہوگا، اور اگر علم ہو کہ وہ کھانے پینے کی چیزوں میں نجس چیز ملاتا ہے یا اس کے برتن ناپاک ہیں تو ایسی صورت میں کھانا جائز نہیں ہے۔
الفتاوى الهندية (5/ 347):
’’قال محمد - رحمه الله تعالى -: ويكره الأكل والشرب في أواني المشركين قبل الغسل، ومع هذا لو أكل أو شرب فيها قبل الغسل جاز، ولا يكون آكلاً ولا شارباً حراماً، وهذا إذا لم يعلم بنجاسة الأواني، فأما إذا علم فإنه لا يجوز أن يشرب ويأكل منها قبل الغسل، ولو شرب أو أكل كان شارباً وآكلاً حراماً‘‘۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن