بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندوانہ طریقہ پر شادی کے موقع پر آگ کے گرد سات چکر لگانا


سوال

ایک شخص مسلمان ہوا ،اور مسلم لڑکی سے شادی کی۔نو مسلم نوجوان کے گھر والوں نے لڑکے کو اپنے پاس رکھ لیا ،اور ان دونوں سے کہاکہ:آپ نے مسلمانوں کے طریقہ پر نکاح کیا ہے ،لیکن ہم ہندو ہیں اور ہماری برادری بھی ہندو ہے،لہذا برادری کا منہ بند کروانےکے لیے ایک مرتبہ ہندوؤانہ طریقہ پر نکاح کرو،اور آگ کے سات پھیرے لگاؤ۔

ان دونوں نے دوبارہ ہندؤانہ طریقہ پر نکاح کرلیا۔

سوال یہ ہے کہ مذکورہ مسئلہ میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کا نکاح باقی ہے یا ختم ہوگیا ہے؟ کیا وہ دونوں گناہ گار ہوں گے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ دونوں افراد کے  لیے سچے دل سے اپنے کیے پر توبہ و استغفار کرتے ہوئے تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ  نکاح دونوں کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200492

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں