بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گیارہ لاکھ اور پانچ تولہ سونے پر زکاۃ نکالنے کا طریقہ اور زکاۃ کا نصاب


سوال

میرے پاس نقد گیارہ لاکھ روپے ہیں اور5 تولا سونا ہے اس کی زکات کتنی ہوگی؟ ایک سال پہلے سونا نہیں تھا، بس تین چار لاکھ روپے تھے۔سونا پچھلے سال 15فروری کو خریدا تھا۔

جواب

واضح رہے کہ مال پر زکاۃ  لازم ہونے کے لیے اس پر قمری سال گزرنا شرط ہے، جس دن آدمی صاحبِ نصاب بنے اس دن سے زکاۃ کا سال شروع ہوتاہے، اور چاند کی تاریخ کے اعتبار سے ٹھیک اسی دن اگلے سال زکاۃ کا سال مکمل ہوتاہے،  نصاب پر سال گزرنے کا مطلب یہ ہے کہ سال کے دونوں اطراف میں نصاب مکمل ہو، اگرچہ درمیان میں کم زیادہ ہوتا ہے (بشرط یہ کہ بالکل ختم نہ ہوگیا ہو)۔

اور زکاۃ کا نصاب یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا، اور صرف چاندی ہو تو  ساڑھے باون تولہ چاندی،  یا دونوں میں سے کسی ایک کی مالیت کے برابر نقدی  یا سامانِ تجارت ہو ،  یا یہ سب ملا کر یا ان میں سے بعض ملا کر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب(ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے برابر بنتی ہو تو ایسے  شخص پر  سال پورا ہونے پر قابلِ زکات مال کی ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا لازم ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ  میں جس دن آپ نصاب کے مالک ہوگئے تو اس دن سے آپ کی زکاۃ کا سال شروع ہوگیا، قمری اعتبار سے سال پورا ہونے پر آپ اپنی ملکیت میں قابلِ زکاۃ مال کا حساب کریں گے، سال پورا ہونے کے دن آپ  کی ملکیت میں جو قابلِ زکاۃ اثاثے ہیں اگر وہ نصاب کے بقدر ہیں (اور قرض بھی ہے تو قرض کی رقم کو منہا کرنے کے بعد ) ان کے مجموعے کا ڈھائی فیصد زکاۃ ادا کرنا آپ کے ذمہ لازم ہوگا۔ 

گیارہ لاکھ  اور پانچ تولہ سونے کی زکاۃ کا طریقہ یہ ہے کہ پانچ تولہ سونے کی مارکیٹ ویلیو معلوم کریں اور اس کے ساتھ گیارہ لاکھ کی رقم شامل کریں،پھر ان سب کی مجموعی رقم کی ڈھائی فیصد زکاۃ ادا کردیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200468

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں