بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گھوڑے کا ذبیحہ کرنا یا گوشت کھانا


سوال

گھوڑے کا ذبیحہ کرنا یا گوشت کھانا حلال ہے؟

جواب

ایامِ قربانی میں گھوڑے کی قربانی کرنا حلال نہیں، اس سے قربانی کا وجوب ادا نہیں ہوتا۔ البتہ گھوڑے کا گوشت فی نفسہ حلال ہے، مگر آلہ جہاد ہونے کی وجہ سےاس کو ذبح کرنا اور کھانا  مکروہ تحریمی  ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 290)
" يكره لحم الخيل في قول أبي حنيفة رحمه الله تعالى، خلافاً لصاحبيه، واختلف المشايخ في تفسير الكراهة، والصحيح أنه أراد بها التحريم، ولبنه كلحمه، كذا في فتاوى قاضي خان. وقال الشيخ الإمام السرخسي: ما قاله أبوحنيفة رحمه الله تعالى أحوط، وما قالا أوسع، كذا في السراجية".

بدائع الصنائع (5/ 38)
"وأما لحم الخيل فقد قال أبو حنيفة رضي الله عنه: يكره، وقال أبو يوسف ومحمد رحمهما الله: لا يكره، وبه أخذ الشافعي رحمه الله".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200224

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں