بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گڑیا پر میک اپ کر کے اس کی تصویر لینے اور اسے گھر میں رکھنے کا حکم


سوال

 میک اپ کرنے کے لیے جو گڑیا ہوتی ہے (جن کا صرف چہرہ ہوتا ہے) ان کا کیا حکم ہے؟ کیا ان پر میک اپ کر کے ان کی تصویر لینا اور ان کو گھر میں رکھنا جائز ہے؟

جواب

شریعتِ مطہرہ میں تصویر سازی اور مجسمہ سازی منع ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا جان دار کی تصویریں ہوں۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب مصورین کو ہوگا. لہذا ایسی گڑیا جس کی تصویر واضح ہو اس سے کھیلنا ، اس کی تصویر لینا یا اس کو گھر میں رکھنا سب ناجائز ہے۔

"عن ابن عباس، عن أبي طلحة، رضي الله عنهم قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «لاتدخل الملائكة بيتاً فيه كلب ولا تصاوير» ... عن عمران بن حطان، أن عائشة، رضي الله عنها حدثته: أن النبي صلى الله عليه وسلم «لم يكن يترك في بيته شيئاً فيه تصاليب إلا نقضه»... عن نافع، أن عبد الله بن عمر، رضي الله عنهما أخبره: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إن الذين يصنعون هذه الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: " أحيوا ما خلقتم". أیضاً. عن مسلم، قال: كنا مع مسروق، في دار يسار بن نمير، فرأى في صفته تماثيل، فقال: سمعت عبد الله، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة المصورون»". (صحيح البخاري 7 / 167) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200531

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں