بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گواہوں کی موجودگی میں ایک بار ایجاب و قبول سے نکاح منعقد ہوجاتا ہے


سوال

دو مسلمان گواہوں کے سامنے عورت اور مرد نے  ایجاب و قبول سے پہلے مہر کا ذکر اس طرح  کیا کہ: مرد نے عورت سے کہا کہ کل  حق مہر  جو مؤجل تھا  وہ ٹھیک ہے؟ عورت نے کہا : ہاں ہاں!  اس  کے بعد مرد نے تین دفعہ یہ کہا: پانچ ہزار مہر کے بدلہ میں تم نے مجھے اپنے نکاح میں قبول کیا؟  جس کے جواب میں عورت نے تین دفع کہا کہ: قبول ہے؛  اس کے فوراً بعد مرد نے تین دفعہ عورت سے کہا کہ میں نے تم سے نکاح کیا ؛ جس کے جواب میں عورت نے تین دفعہ "قبول کیا " کہا۔

پوچھنا یہ ہے کہ نکاح میں کوئی خرابی تو نہیں ہے؟ نکاح ہو گیا نا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح منعقد ہو گیا ہے۔  نیز ملحوظ رہے کہ گواہوں کی موجودگی میں ایک بار ایجاب و قبول کرنا انعقادِ نکاح کے لیے  کافی ہے تین بار ایجاب و قبول کرنا  ضروری  نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201318

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں