بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کے ایف سی کی مرغی، مشینی ذبح اور غیر مسلم کے ذبیحے کا حکم


سوال

ایک آدمی کا امریکا میں کے ایف سی ریسٹورنٹ ہے،  جہاں مرغی مشین کی ذریعے سے ذبح کرنے کی وجہ سے حرام ہو جاتی ہے، کیا ان مرغیوں کو بیچنا جائز ہوگا یا نہیں؟  کیا اس میں اگر خریدنے والے غیرمسلم ہوں  تو کچھ فرق ہوگا یا نہیں؟  نیز غیر مسلم کا ذبیحہ حلال ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ جانور کو ذبح  کرنے کی شرائط میں سے یہ ہے کہ ذبح کرنے والاعاقل، بالغ ہو، اور مسلمان یا  اہلِ کتاب میں سے یہودی یا عیسائی ہو (بشرط یہ ہے کہ وہ  اپنے مذہب کے اصول، پیغمبر اور کتبِ سماویہ کو مانتاہو،  دھریہ نہ ہو) اور وہ ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لے کر ذبح کرے، اور ذبحِ  اختیاری میں یہ بھی ضروری ہے کہ گلے کی چاروں رگیں (کھانے کی نالی، سانس کی نالی اور خون کی نالیوں) یا ان میں سے اکثر کٹ جائیں، اور  ذبح کرنے والا خود جانور کو  تیز دھار آلہ سے ذبح کرے، (اگر آلہ کی تیزی کے بجائے اس کے دباؤ سے  دم گھٹنے کی وجہ سے جانور مرجائے تو وہ مردار ہوگا)۔

مروجہ مشینی ذبیحہ میں یہ سب شرائط نہیں پائی جاتیں، لہذا مشین کے ذریعہ ذبح کرنا خلافِ شرع ہے، اور مشینی ذبیحہ حلال نہیں ہے۔ البتہ اگر مشین کا کام صرف اس حد تک ہو کہ وہ جانور کو قابو کرلے، اور اس کے عمل سے جانور  کی موت واقع نہ ہو، اور  مشین جانور کو  گزارتی جائے اور مشین کے  چھری پھیرنے کے بجائے  وہاں مسلمان یا متدین اہلِ کتاب کھڑے ہوجائیں اور وہ  اپنے سامنے گزرتے ہوئے جانوروں کو باری باری ہر ایک پر تسمیہ پڑھتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے تیز دھار آلے کی مدد سے ذبح کریں تو اس صورت میں ذبیحہ حلال ہوگا۔

کے ایف سی  کے ریسٹورنٹ میں اگر ذبیحہ مشینی ہو اور مذکورہ شرائط کے مطابق مرغیاں ذبح نہ ہو تی ہوں تو مسلمان کے لیے ان کا بیچنا اور کھانا جائز نہیں،اسی طرح غیرمسلموں کو بھی ایسی مرغی فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144102200375

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں