بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا گائے کا دودھ پینا سنت ہے؟


سوال

کیا صرف گا ئے کا دودھ پینا سنت ہے؟ جیسا کے اس حدیث سے ثابت ہے : حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جو بھی بیماری نازل کی اس کی دوا بھی نازل کی ہے، سو تم گائے کا دودھ پیو ؛ اس لیے کہ وہ ہر طرح کے درختوں سے چرتی ہے۔

مگر آج کل ہم لوگ شہر کے رہنے والے زیادہ تر بھینس کا دودھ استعمال کرتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے ؟

جواب

بھینس کا دودھ پینا بھی درست ہے ،حضورِ اکرم ﷺ سے   بکری اور اونٹنی کا  دودھ پینابھی ثابت ہے ، اورجس حدیث کا تذکرہ آپ نے کیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ  گائے کے دودھ میں ایک فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ اس   میں شفا ہے، یہ نہیں کہ گائے کا دودھ پینا ہی سنت ہے ؛ کیوں کہ ہر وہ بات جو حدیث شریف میں وارد ہو وہ سنت نہیں ہوتی۔

لہٰذا اولاً تو گائے کے دودھ کی ترغیب سے  دوسرے جانوروں کے دودھ کی نفی نہیں ہوتی  ، لہذا بھینس کا دودھ پینابھی درست ہے۔

دوم  یہ کہ  خود بھینس  بھی  گائے  کی ایک نوع ہے، قربانی اور زکاۃ  کے اعتبار سے ان دونوں کا ایک ہی حکم ہے  ۔لہذا بھینس کو گائے سے الگ حیثیت حاصل نہیں ہے ۔

 البتہ دودھ میں تاثیر  کے اعتبار سے اگر کوئی شخص گائے کے دودھ کو بھینس کے دودھ  کے مقابلہ میں ترجیح دے تو یہ طب کے حیثیت سےٹھیک ہوگا ، شریعت کے اعتبار سے اس میں کوئی قباحت نہیں ، طب اور حفظان  صحت کے اصولوںکے مطابق حلا ل  اور جائز چیزوں سے بھی  بعض احوال میں پرہیز  کیا جاسکتا ہے ۔

’’عن الحسن أنه کان یقول: الجوامیس بمنزلة البقر‘‘. (مصنف ابن أبي شیبة، کتاب الزکاة في الجوامیس تعد في الصدقة، مؤسسة علوم القرآن۷/۶۵، رقم:۱۰۸۴۸)
مصنف عبد الزاق کی لمبی روایت کا مختصر حصہ ملاحظہ ہو:
’’وتحسب الجوامیس مع البقر‘‘. (مصنف عبد الرزاق، باب البقر، المجلس العلمي بیروت۴/۲۴، رقم:۶۸۵۱فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202372

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں