بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کسی موقع پر فرشتے روئے ہیں؟


سوال

وہ کون سے واقعات ہیں جن کے وجود میں آنے کے وقت آسمانی فرشتے روئے ہیں؟ سنا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام  نےاپنے لختِ جگر کو ذبح کرنے کے لیے چھری اٹھائی تو اس پر فرشتے روئے۔

دوم جب کسی موقع پر رسولِ  اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک سے خون نکلا تب فرشتے روئے، کیا اسیے اور بھی واقعات گزرے ہیں؟

جواب

تلاش کے  باوجود  سوال میں ذکر کردہ  واقعات یا اس جیسے واقعات  کے موقع پر فرشتوں کے رونے کا ذکر کسی مستند کتاب و روایت میں نہیں مل سکا۔  سوائے ایک مرسل روایت کے جو امام بیہقی رحمہ اللہ نے "شعب الایمان"  میں نقل کی ہے کہ رسولِ  اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا تو ایک شخص رو دیا،  رسولِ  اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر تمام مؤمن آج کے دن پہاڑوں کی مانند گناہ لے کر آجائیں تو ان سب کی بخشش اس کے رونے کی وجہ سے کردی جائے گی، وہ اس وجہ سے کہ فرشتے رو رہے ہیں اور اس کے لیے دعا گو ہیں کہ اے اللہ!  رونے والوں کی شفاعت نہ رونے والوں کے حق میں قبول فرما۔

"823 - أخبرنا أبو عبد الرحمن السلمي ، أخبرنا محمد بن جعفر البغدادي ، حدثنا نفطويه ، حدثنا أحمد بن الوليد الفحام ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا ثور بن يزيد ، عن الهيثم بن مالك قال : خطب رسول الله صلى الله عليه وسلم الناس فبكى رجل بين يديه فقال النبي صلى الله عليه وسلم : « لو شهدكم اليوم كل مؤمن عليه من الذنوب كأمثال الجبال الرواسي لغفر لهم ببكاء هذا الرجل وذلك أن الملائكة تبكي وتدعو له وتقول : اللهم شفع البكائين فيمن لم يبك. هكذا جاء هذا الحديث مرسلاً »". ( رواه البيهقي في شعب الإيمان، ٢ / ٣٦٧) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200443

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں