کیا ڈراما سیریل میں نکاح کرنے سے نکاح ہوجاتا ہے؟
ڈرامے میں کیے جانے والے نکاح سے مقصود ریکارڈنگ اور حکایت ہوتی ہے اور دیکھنے والوں کے نزدیک بھی یہ بات معروف ہوتی ہے کہ مقصود نکاح نہیں، بلکہ ریکارڈنگ اور حکایت ہے، اس لیے کہ ڈراما میں پہلے ڈراما نگار فرضی کہانی لکھتا ہے، اور ڈراما میں کام کرنے والے اس فرضی کہانی کی عکاسی کرتے ہوئے اس کی حکایت کرتے ہیں، لہذا ڈراما میں اسکرپٹ کی نقل سے نکاح منعقد نہیں ہوگا، اگرچہ حقیقی نام سے بھی ہو۔
واضح رہے کہ متعدد مفاسد کے پائے جانے کی وجہ سے ڈراما میں کام کرنا جائز نہیں ہے۔
البتہ اگر ڈرامے میں کام کرنے والے لڑکا اور لڑکی نے نکاح ہی کی نیت سے الفاظ ادا کیے ہوں اور گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کرلیا ہو ، اور لڑکی کسی اور کی منکوحہ نہ ہو تو نکاح منعقد ہوجائے گا۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"وفي الذخيرة : قال واحد من أهل المجلس للمطربة: "اين بيت بگو كه من بتودادم كه تو جان مني"، فقالت المطربة : ذلك، فقال الرجل : "من پزيرفتم"، إذا قالت على وجه الحكاية فقيل: لاينعقد النكاح، لأنها إذا قالت على وجه الحكاية لاتكون قاصدةً للإيجاب". (4/7، کتاب النکاح، ط: مکتبه فاروقیه) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200839
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن