بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا چاقو رکھنا سنت ہے؟


سوال

کیا چاقو رکھنا سنت ہے؟

 

جواب

مسلمانوں کو اللہ کی دین کی سربلندی کے لیے اور اللہ کے دین کے دشمنوں سے جہاد کے لیے ہر وقت تیار رہنے کا حکم ہے، اور اسی تیاری کی غرض سے تلوار وغیرہ اپنے ساتھ  رکھنا مستحب ہے، اور بالخصوص میدان قتال میں موجود مجاہدین  یا سرحدوں پر موجود محافظین کے لیے تلوار اپنے ساتھ رکھنا فضیلت کا باعث ہے، لیکن اس کے علاوہ عام چاقو بے مقصد اپنے پاس رکھنا سنت نہیں ہے۔

تفسير القرطبي (5/ 373):
 وقال الضحاك في قوله تعالى: (وخذوا حذركم) يعني تقلدوا سيوفكم فإن ذلك هيئة الغزاة
. فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144008200198

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں