بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ووٹ دینا شرک ہے؟


سوال

کیا ووٹ دینا شرک ہے؟ ہمارے ایک دوست کہتے ہیں کہ اسلام میں قانون سازی کا حق صرف اور صرف اللہ پاک کو ہے، اور جب ہم جمہوری طریقے سے ووٹ دیتے ہیں تو اصل میں ہم منتخب نمائندگان کو قانون ساز اسمبلی تک رسائی دے رہے ہوتے ہیں جو کہ ایک طریقے سے خدا کے نظامِ خلافت کے مقابلے میں ایک علیحدہ جمہوری نظام کو نہ صرف ماننا ہے، بلکہ اس کا حصہ بننا ہے؛ اس لیے یہ شرک ہے۔ براہ مہربانی تسلی بخش جواب عطا فرمائیں!

جواب

 جمہوریت کا مسئلہ انتظامی نوعیت کا ہے جس کا تعلق ملک چلانے اور اس کا انتظام کرنے سے ہے؛ اس لیے اس کو اسی حد   تک رکھا جائے۔ووٹ کو بھی شرک نہیں قراردیاجاسکتا؛  کیوں کہ ووٹ دینا جمہوری عمل کاحصہ ہے اورجمہوریت کفر نہیں ہے۔جمہوری ادارہ ہو یانظامِ خلافت ہو جو احکام منصوص اورقطعی ہیں ان میں کسی کو قانون سازی کا حق نہیں ہے، اورجو اجتہادی یا انتظامی امور ہیں ان میں قانون سازی کاحق خود شریعت نے مسلمانوں کو بخشا ہے۔ اجتہادی امور کی قانون سازی اس کے ماہرین اور انتظامی امور کی قانون سازی اس کے ماہرین کے ذمہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں