بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا وقت کی تنگی کے باعث وضو کی بجائے تیمم کر سکتے ہیں؟


سوال

فجر کی نماز میں آنکھ دیر سے کھلنے کے باعث 3 منٹ رہ گئے ہوں. تو وضو کی جگہ جلدی سے تیمم کر کے فرض ادا کر سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نماز کے اوقات میں اگر کسی نماز کا وقت کم رہ گیا ہو، مگر اس میں وضو کرکے نماز ادا کی جاسکتی ہو تو اس صورت میں وضو کرنا ہی ضروری ہے، ایسی صورت میں تیمم کرکے نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے۔

لیکن اگر نماز کا وقت اتنا کم رہ گیا ہو کہ وضو کرکے وقتی نماز ادا کرنے کی گنجائش نہ ہو، بلکہ یقین ہو کہ وضو کیا تو نماز کا وقت نکل جائے گا، اس صورت میں احتیاط کے پیشِ نظر تیمم کرکے وقت کے اندر نماز پڑھ لے، تاہم بعد میں وضو کرکے نماز کی قضا بھی کرے۔ (سابقہ فتاویٰ جامعہ)

در مختار، باب التیمم، (1/246) ط: سعید) میں ہے:

"(لا) یتیمم (لفوت جمعة ووقت) ولو وتراً؛ لفواتها إلی بدل. وقیل: یتیمم لفوات الوقت. قال الحلبي: فالأحوط أن یتیمم ویصلي، ثم یعیده".

اس مقام کے تحت رد المحتار کا مطالعہ کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں