بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا والدین کا گاؤں شادی کے بعد بیٹے کا وطن اصلی ہو گا؟


سوال

 میراگاؤں ڈیرہ غازی خان ہے، میں  نےشادی کے بعد  وہاں سےنیت کرلی کہ یہ میراگاؤں نہیں ہے اور نہ ہی میری کوئی جائے دادہے، میں مستقل طورلاہورشفٹ ہوگیاہوں،  میرا اپنا مکان بیوی بچے لاہور میں ہیں، اس گاؤں میں 2سال 4سال بعدجاناہوتاہے،  میں نےاپناوطنِ اصلی لاہور کو بنا لیا ہے، مگرایک مولوی صاحب نے مجھے کہاکہ آپ کاوطن اصلی آپ کا گاؤں ہی ہے، کیوں کہ آپ کے والدین گاؤں میں حیات ہیں ،  آپ یہاں مسافرنہیں ہوں گے۔  اس بارےمیں راہ نمائی  فرمائیں، کیاوطنِ اصلی والدین کی موجودگی میں رہے گا یا والدین کےانتقال کےبعد یاابھی میری نیت کےبعد؟

جواب

 چوں کہ آپ نے لاہور کو وطنِ اصلی بنا لیا ہےاور  ڈیرہ غازی خان میں رہنے کا کوئی قصد نہیں ہے، بلکہ وہاں سے مستقل رہائش ترک کرلی ہے، اس لیے  محض والدین کے وہاں رہنے کی وجہ سے وہ آپ کا وطنِ اصلی نہیں رہے گا، آپ کا وطنِ اصلی لاہور ہو گا اور جب آپ ڈیرہ غازی خان جائیں گے تو وہاں آپ مسافر ہوں گے اور نماز قصر پڑھیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200330

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں