میرے شوہر افریقا میں ہیں، پچھلے چھ سال سے کچھ خرچہ بھیج دیتے ہیں، لیکن جب بھی آنے کا کہو تو بہانے بنا دیتے ہیں، مجھے کافی لوگوں نے کہا کہ نکاح ختم ہو چکا، آپ سے پوچھنا ہے کہ کیا ایسا ہی ہے؟
اور اگر وہ نہیں آتے تو کیا میں خلع کی درخواست دے سکتی ہوں؟
واضح رہے کہ میاں بیوی کے ایک دوسرے سے دور رہنے سے نکاح ختم نہیں ہوتا، خواہ بہت لمبے عرصے کے لیے ایک دوسرے سے الگ رہیں، نکاح کے ختم ہونے کے کچھ اسباب ہیں مثلاً طلاق، خلع، تفریق وغیرہ جب تک ان میں سے کوئی سبب نہ پایا جائے نکاح برقرار رہتا ہے۔
نیز واضح رہے کہ خلع کے صحیح ہونے کے لیے شوہر کی رضامندی ضروری ہوتی ہے، جب تک شوہر راضی نہ ہو خلع واقع نہیں ہو گی، اولاً تو یہی کوشش کیجیے کہ یا تو آپ کے شوہر آپ کے پاس آجائیں یا وہ آپ کو وہیں بلالیں، اگر دونوں صورتوں پر وہ راضی نہ ہوں اور آپ خلع لینا چاہتی ہیں تو کسی طرح اپنے شوہر کو خلع پر راضی کریں اس کے بعد خلع درست ہو گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200422
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن