کیا مرد کڑھائی والے کپڑے پہن سکتے ہیں، جو آج کل قمیص پر کوئی ڈیزائن بنے ہوتے ہیں؟ یا گلے اور آستین پر کوئی ڈیزائن بنے ہوتے ہیں یاگلے پر کڑھائی وغیرہ کی ہوتی ہے؟
لباس کے سلسلہ میں اصل حکم یہ ہے کہ مرد کا لباس عورتوں کے لباس کے مشابہ نہ ہو اور نہ عورتوں کا لباس مرد کے لباس کے مشابہ ہو۔ نیز ایسا لباس نہ ہو جو غیر مسلموں کا شعار شمار ہوتا ہو۔ اسی طرح لباس کا ساتر ہونا (ستر چھپانے والا ہونا) اور چست نہ ہونا شرعاً ضروری ہے، پس صورت مسئولہ میں ایسے کڑھائی یا ڈیزائن والے کپڑے جو عورتوں کے مشابہ نہ ہوں مردوں کے لیے پہننا شرعاً جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200345
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن