بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مجبوری میں بیوی طلاق یا خلع لے سکتی ہے؟


سوال

میرے شوہر نے دوسری شادی کی ہے، میرے شوہر سعودی میں رہتے ہیں، ڈیڑھ سال سے میرے شوہر اپنی دوسری بیوی کے ساتھ سعودی میں ہیں، مجھے صرف خرچہ بھیجتے ہیں، حقِ زوجیت سے محروم کیا ہوا ہے اور یہ کہتے ہیں کہ مسائل ہیں، میں بہت اچھی طرح جانتی ہوں کہ میرے شوہر سب کچھ ایک پلاننگ کے ساتھ کرتے ہیں، میں اپنا حق معاف نہیں کر سکتی، میں اپنے شوہر سے طلاق یا خلع مانگ رہی ہوں، لیکن میرے شوہر راضی نہیں،  میں اور سمجھوتہ نہیں کر سکتی، کیا میرے شوہر کو مجھے فیصلہ دے دینا چاہیے؟

جواب

اگر کسی شخص نے دو شادیاں کی ہوں تو شریعتِ مطہرہ نے ایسے  شوہر کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اپنی بیویوں کے درمیان برابری کرے اور ناانصافی سے سختی سے  منع کیا ہے، اگر کوئی بیویوں کے درمیاں عدل قائم نہیں کرے گا تو سخت گناہ گار ہو گا، بہرحال اگر آپ کے شوہر واقعۃً آپ کے ساتھ نا انصافی کر رہے ہیں تو ایسی صورت میں اس مسئلہ کو  خاندان کے بڑوں کے سامنے پیش  کیا جائے اور اس مسئلہ کا کوئی حل نکالنے کی کوشش کی جائے اور حتی الامکان یہ کوشش کی جائے کہ ساتھ رہنے کی کوئی صورت بن جائے اور شوہر کو اس بات پر راضی کیا جائے  کہ آپ کے جملہ حقوق ادا کرے،  لیکن اگر  خاندان کے بزرگوں اور ثالث کی تمام کوششوں کے باوجود کوئی صورت نہ بن پائے تو آپ طلاق یا خلع کے ذریعہ علیحدگی اختیار کر سکتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں