کیا ریٹائرڈ ملازمین کا بینیولنٹ (benevolent) فنڈ لینا جائز ہے؟
اگر مذکورہ فنڈ کی کٹوتی کا ملازم کو اختیار ہوتا ہو کہ اگر وہ نہ چاہے تو اس فنڈ کی مد میں کٹوتی ہی نہیں ہوگی ،تو اس صورت میں اصل رقم جو محکمہ تن خواہ سے وضع کرتا ہے اور جو اضافی رقم ادارہ اپنی طرف سے اس میں شامل کرتاہے ان دونوں کا لینا جائزہے۔ البتہ ان دونوں رقموں کے اوپر جو سود ملتاہے اسے لینا جائز نہیں ہوگا۔ اور جن محکموں میں بہر صورت اس فنڈ کی مد میں کٹوتی ہوتی ہے ان میں اصل اور اضا فہ دونوں کا لینا جائز اور حلال ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200877
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن