بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کے دوران ہاتھ اٹھا کر اذان کا جواب دینا


سوال

 کیا دورانِ اذان کھانا کھاتے ہوئے کھانا روک کر  ہاتھ اٹھا کے د عا کرنا چاہیے؟

جواب

کھانے کے دوران اذان کا جواب دینا ضروری نہیں ہے،  نیز  اذان کے جواب میں یا اذان کے بعد کی دعا میں ہاتھ اٹھانا منقول نہیں ہے، لہذا کھانے کے دوران  کھانا روک کر ہاتھ اٹھا کر اذان کا جواب دینا درست نہیں ہے۔

البحر الرائق  (1/ 274):
"وفي المجتبى: في ثمانية مواضع إذا سمع الأذان لايجيب: في الصلاة، واستماع خطبة الجمعة، وثلاث خطب الموسم، والجنازة، وفي تعلم العلم، وتعليمه، والجماع، والمستراح وقضاء الحاجة والتغوط، قال أبو حنيفة: لايثني بلسانه. وكذا الحائض والنفساء لايجوز أذانهما وكذا ثناؤهما. اهـ. والمراد بالثناء الإجابة، وكذا لاتجب الإجابة عند الأكل كما صرح به". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200267

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں