بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کے دوران اذان شروع ہوجانے کی صورت میں ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنے کا حکم


سوال

 دورانِ کھانا اگر اذان ہوجائے تو کھانا روک کر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنی چاہیے؟

جواب

کھانے کے دوران اذان ہوجانے کی صورت میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا شریعتِ مطہرہ میں ثابت نہیں ہے، بلکہاذان کے دوران تو ویسے بھی دعا کے بجائے اذان کا جواب دینا مستحب ہے،  اور  کھانا کھانے والا شخص تو کھانے کے دوران اذان کا جواب دینے سے بھی مستثنیٰ ہے۔ نیز اذان کے بعد کی دعا میں بھی ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا ثابت نہیں ہے، اس لیے اگر کھانے کے دوران اذان ہوجائے تو کھانا جاری رکھا جائے، ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنے کی ضرورت نہیں ہے، ہاتھ اٹھائے بغیر اذان کے بعد کی دعا پڑھ سکتے ہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 396):

"(ويجيب) وجوباً، وقال الحلواني ندبا، والواجب الإجابة بالقدم (من سمع الأذان) ولو جنباً لا حائضاً ونفساء وسامع خطبة وفي صلاة جنازة وجماع، ومستراح وأكل وتعليم علم وتعلمه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200356

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں