بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کوشر یہودی کھانا کھانے کا حکم


سوال

کیا یہودی کے ریسٹوران کا بنا ہوا ’’کوشر شاورما‘‘ حلال ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ ’’کوشر‘‘ یہودیوں کے ہاں ان کے مذہب کے مطابق اسی معنی میں استعمال ہوتا ہے، جس معنی میں ہم ’’حلال‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔

ان کے عرف میں ’’کوشر ذبیحہ‘‘ حلال کردہ جانور کے لیے استعمال ہوتاہے جسے ہم ’’حلال ذبیحہ‘‘ بھی کہتے ہیں۔

یہودیوں کے ذبیحہ کا حکم یہ ہے کہ: اگر یہودی اپنے مذہب کی تعلیمات کے مطابق ذبح کرنا جانتا ہو اور اس کا التزام بھی کرتا ہو،بالخصوص! اللہ کا نام لے کر اچھی طرح رگوں کو کاٹ دے، تو اس کا ذبیحہ اُصولِ مذہب کے مطابق اہل کتاب کا ذبیحہ ہونے کی بنا پر حلال ہوگا۔

ارشاد باری تعالی ہے: 

{وَطَعَامُ الَّذِینَ أُوْتُوْا الْکِتَابَ حِلٌ لَّکُمْ} [المائدة:۵]

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

’’وشرط کون الذابح مسلمًا أو کتابیًا ذمیًا أو حربیًا‘‘.  ( ٦ /  ٢٩٧، ط: سعید)  

فتاوی شامی میں ہے:

’’ومقتضی الدلائل الجواز (ذبیحة أهل الکتاب) کما ذکره التمرتاشي في فتاواه، والأولی أن لایأکل ذبیحتهم ولایتزوج منهم إلا للضرورة، کما حققه الکمال ابن الهمام‘‘. (٦/ ٢٩٧، ط: سعید)   

التفسیر المظہری میں ہے:

’’روی ابن الجوزي بسنده عن علي قال: لاتأکلوا من ذبائح نصاری بني تغلب فإنهم لم یتمسکوا من النصرانیة بشيءٍ إلا شربهم الخمر، رواه الشافعي بسند صحیح عنه‘‘. (تفسیر المظهري،  ۳/ ۳۴)

البتہ  یہود و نصاری میں سے کوئی شخص  اپنے مذہب سے منکر ہو،  اور حقیقت میں دہریہ تو ایسے شخص کا ذبیحہ حلال نہیں ہوگا، اسی طرح اگر بالیقین مشینی ذبیحہ ہو تو وہ جانور بھی حلال نہ ہوگا، موجودہ دور  میں یہود و نصاری کی حالت مشتبہ ہے کہ وہ کن نظریات کے حامل ہیں، نیز ذبیحہ بھی عموماً مشینی ہوتاہے؛ لہذا ان کا ذبیحہ اشتباہ سے خالی نہیں، تاوقتیکہ ان کے نظریات سے واقفیت نہ ہوجائے، لہذا ان کے ذبیحہ سے احتراز بہتر ہے۔

پس مسئولہ صورت میں  ’’کوشر ‘‘ اہل کتاب کا ذبیحہ ہونے کی وجہ سے اگرچہ حلال ہے، تاہم ’’شاورما‘‘ کے اجزائے ترکیبی ساسز وغیرہ میں اگر کوئی ایسا انگریڈیئن شامل ہو جو حلال نہ ہو تو ایسی صورت میں ’’کوشر شاورما‘‘  حلال نہ ہوگا، لہذا ساسز و دیگر اجزائے ترکیبی کی مکمل تحقیق کے بغیر، مذکورہ شاورما کی حلت یا حرمت کا فیصلہ ممکن نہیں۔

مزید تفصیل کے لیے فتاوی بینات میں کوشر کے حوالے سے شائع شدہ فتوی ملاحظہ فرمائیں: 

https://www.banuri.edu.pk/bayyinat-detail/کوشر-یہودی-کھانا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200927

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں