میری ملک میں ایک درخت ہے، اس کی شاخوں کے سایہ سے پڑوسی کو تکلیف ہوتی ہے، اسی طرح اس کے میوے اور پتے دوسرے کے زمین پر گرتے ہیں، اس درخت کے سائے سے پڑوسی کی زمین کی فصل پر فرق پڑتاہے تو کیا یہ پڑوسی وہ میوہ لے سکتا ہے یا وہ شاخ کاٹنےکا حق دار ہے؟ برائے کرم تفصیلاً وضاحت فرمائیں!
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ پڑوسی کو درخت کے پھل لینے کی اجازت دیتے ہیں تو ان کے لیے پھل لینا جائز ہوگا۔
آپ کے درخت کی شاخیں اگر پڑوسی کے لیے پریشانی کا سبب ہیں کہ اس کی فصل کو نقصان ہورہا ہے یا اس کی ہوا وغیرہ رک رہی ہے تو آپ شاخیں کٹوادیں یا پڑوسی کو کاٹنے کی اجازت دے دیں۔
مجلة الأحكام العدليةمیں ہے:
"الْمَادَّةُ (١١٩٦): إذَا امْتَدَّتْ أَغْصَانُ شَجَرِ بُسْتَانِ أَحَدٍ إلَى دَارِ جَارِهِ أَوْ بُسْتَانِهِ فَلِلْجَارِ أَنْ يُكَلِّفَهُ تَفْرِيغَ هَوَائِهِ بِرَبْطِ الْأَغْصَانِ وَجَرِّهَا إلَى الْوَرَاءِ أَوْ قَطْعِهَا. وَلَكِنْ لَا تُقْطَعُ الشَّجَرَةُ بِدَاعِي أَنَّ ظِلَّهَا مُضِرٌّ بِمَزْرُوعَاتِ بُسْتَانِ الْجَارِ". (الْبَابُ الثَّالِثُ فِي بَيَانِ الْمَسَائِلِ الْمُتَعَلِّقَةِ بِالْحِيطَانِ وَالْجِيرَانِ، ١/ ٢٣١) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201022
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن