میں ایک دوکان پر کام کرتا ہوں، وہاں بعض اوقات لوگ جعلی نوٹ دے جاتے ہیں. کیا میں ان نوٹوں کو آگے دے سکتا ہوں کسی اور گاہک کو?
کسی کو جعلی نوٹ دینا جعل سازی، دھوکا اور فراڈ ہونے کی وجہ سے شرعاً ناجائز اور حرام ہے، اگر آپ کو کسی نے جعلی نوٹ دے کر دھوکا دیا ہے تو اس بنا پر شرعاً آپ کے لیے کسی اور کو دھوکا دینا قطعاً جائز نہیں ہے۔
"وعن أبي أمامة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب))." ( مسند أحمد )
ترجمہ: مومن ہر خصلت پر ڈھل سکتا ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔ نیز ایک اور موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو ہمیں (یعنی مسلمانوں کو) دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105201068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن