بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

 کسی جانور میں پیدائشی نقص ہو تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟


سوال

 کسی جانور میں پیدائشی نقص ہو  تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟

جواب

نقص کی صراحت کرکے سوال کرتے تو بہتر تھا، کیوں کہ جانور میں پائے جانے والے مختلف عیوب کا اعتبار کرنے کے لیے شرعاً مقدار مقرر ہے۔ بہرحال اصولی بات یہ ہے کہ ہر وہ عیب جو غیر معمولی ہو  اور جانور کی منفعت کو  ختم کردے ، پیدائشی ہو یا قربانی سے پہلے پیدا ہوا ہو قربانی درست ہونے میں مانع ہے۔

الفتاوى الهندية - (42 / 294):
"وَمِنْ الْمَشَايِخِ مَنْ يَذْكُرُ لِهَذَا الْفَصْلِ أَصْلًا وَيَقُولُ : كُلُّ عَيْبٍ يُزِيلُ الْمَنْفَعَةَ عَلَى الْكَمَالِ أَوْ الْجَمَالِ عَلَى الْكَمَالِ يَمْنَعُ الْأُضْحِيَّةَ". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200237

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں