میں ایک طالب علم ہوں،اورکبیرہ گناہ مجھ سے سرزدہوجاتے ہیں،اکثراوقات نیٹ پراپنے کاموں کے لیے بیٹھتاہوں توفحشیات میں لگ جاتاہوں،جب احساس ہوتاہے توبہت ندامت ہوتی ہے جی چاہتاہے کہ خودکشی کرلوں،آپ مجھے بتائیں میں کیاکروں؟کسی نے مجھے بتایاکہ آپ بیعت کرلیں ،مجھے سمجھ نہیں آرہاکس سے بیعت کروں،میری راہنمائی فرمائیں۔
گناہ کے صادرہونے کے بعدندامت ،افسوس اورتوبہ کی طرف متوجہ ہوناایمانی جذبہ کے باقی رہنے کی علامت ہے،نیٹ کااستعمال بلاضرروت ہرگزنہ کیاجائے،جس حدتک ممکن ہونیٹ سے دوررہیں۔اپنے سابقہ گناہوں پراللہ تعالیٰ سے معافی طلب کریں توبہ اوراستغفارکریں اورپختہ عزم کریں کہ اپنی خواہشات نفس کامقابلہ کرتے ہوئے آئندہ گناہوں سے اپنے آپ کودورکھیں گے۔سچی توبہ کرنے سے اللہ تعالیٰ گناہوں کوبخش دیتے ہیں ،اللہ کی ذات سے ناامیدنہیں ہوناچاہئے۔کسی متبع سنت بزرگ سے اپنااصلاحی تعلق قائم کرنااوران کی راہنمائی میں زندگی گزارنابھی گناہوں سے دوررہنے میں ممدومعاون ہے،اس لیے آپ کسی متبع سنت بزرگ سے اپنااصلاحی تعلق قائم کرکے ان سے اپنے امورمیں راہنمائی لیں ۔
بہرحال اگر نیٹ پر بیٹھنا انتہائی ضروری نہ ہو تو اس سے دور رہیں،اگر گناہ ہوجائے تو توبہ واستغفار کریں اور کثرت سے روزے رکھیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143611200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن